This blog represents the randomness in itself. It has poetry, short stories, memorable quotes from films, books and TV series and above all the reverberation of thoughts we encounter on and off.
Tuesday, February 26, 2013
Sunday, February 24, 2013
جو اتر کر زینہ شام سے
جو اتر کر زینہ شام سے
جو اتر کر زینہ شام سے تیری چشم خوش میں سما گئے
وہی جلتے بجھتے سے مہر و ماہ مرے بام و در کو سجا گئے
یہ عجیب کھل ہے عشق کا میں نے آپ دیکھا یہ معجزہ
وہ جو لفظ مرے گماں میں تھے وو تیری زبان پر آ گے
وہ جو گیت تم نے سنا نہیں میری عمر بھر کا ریاض تھا
میرے درد کی تھی داستان جسے تم ہنسی میں اڑا گے
وہ چراغ جاں کبھی جس کی لو نہ کسی ہوا سے نگوں ہوئی
تیری بیوفائی کے وسوسے اسے چپکے چپکے بجھا گۓ
وہ تھا چاند چشم وصال کا کہ روپ تیرے جمال کا
میری روح سے میری آنکھ تک کسی روشنی میں نہا گۓ
یہ جو بندگان نیاز ہے یہ تمام ہیں وہ لشکری
جنھیں زندگی نے اماں نہ دی تو تیرے حضور میں آ گۓ
تیری بےرخی کے دیار میں میں ہوا کے ساتھ ہوا ہوا
تیرے آئینے کی تلاش میں میرے خواب چہرہ گنوا گۓ
تیرے وسوسوں کے فشار میں تیرا شرر رنگ اجڑ گیا
میرے خواہشوں کے غبار میں میرے ماہ و سال وفا گۓ
وہ عجیب پھول سے لفظ تھے تیرے ہونٹ جن سے مہک اٹھے
میرے دشت خواب میں دور تک کوئی باغ جیسے لگا گۓ
میری عمر سے نہ سمٹ سکے میرے دل میں اتنے سوال تھے
تیرے پاس جتنے جواب تھے تیری اک نگاہ میں آ گۓ
A column on Ahmad Fraz
In memory of Ahmed Fraz
This column was published in Daily Jang dated 23 Feb, 2013![](http://e.jang.com.pk/02-23-2013/lahore/images/11_02.gif)
Friday, February 22, 2013
ہجرت کریں گے
Labels:
famous poems by,
Izhar ul Haq,
Migration,
Pakistani poets,
Urdu poetry
Thursday, February 21, 2013
ایک چوری اوپر سے سینہ زوری
ایک چوری اوپر سے سینہ زوری
![](http://islamicduniya.files.wordpress.com/2012/06/7014860945_5756316e7e.jpg)
آج کل کے بہت مہان "دانشور " اور جدید اردو شاعری کے خود ساختہ سرخیل جناب وصی شاہ کی اٹھان ایک چوری شدہ نظم سے ہوئی- اپنے ہی لکھے ہوئے ایک تھرلر ڈرامہ میں اپنی ہی کاسٹ کی ہوئی ایک ہیروئن کو ایک چوری کی ہوئی نظم سنا کر شہرت کی بلندیوں کو چھو لینے والے ایک سرقہ باز کے سرقے کی ایک مثال پیش خدمات ہے -
مجید امجد
کاش میں تیرے بن گوش کا بندا ہوتا
رات کو بے خبری میں جو مچل جاتامیں
تو ترے کان سے چپ چاپ نکل جاتا میں
صبح کو گرتے تری زلفوں سے جب باسی پھول
میرے کھو جانے پہ ہوتا ترا دل کتنا ملول
تو مجھے ڈھونڈتی کس شوق سے گھبراہٹ میں
اپنے مہکے ہوئے بستر کی ہر اک سلوٹ میں
جونہی کرتیں تری نرم انگلیاں محسوس مجھے
ملتا اس گوش کا پھر گوشہ مانوس مجھے
کان سے تو مجھے ہر گز نہ اتارا کرتی
تو کبھی میری جدائی نہ گوارا کرتی
یوں تری قربت رنگیں کے نشے میں مدہوش
عمر بھر رہتا مری جاں میں ترا حلقہ بگوش
کاش میں تیرے بن گوش کا بندا ہوتا
ملاحظہ فرمائیں اب آج کل کے "دانشور" کا سرقہ
وصی شاہ
کاش میں تیرے حسیں ہاتھ کا کنگن ہوتا
تو بڑے پیار سے چاؤ سے بڑے مان کے ساتھ
اپنی نازک سی کلائی میں چڑھاتی مجھ کو
اور بے تابی سے فرصت کے خزاں لمحوں میں
تو کسی سوچ میں ڈوبی جو گھماتی مجھ کو
میں تیرے ہاتھ کی خوشبو سے مہک سا جاتا
جب کبھی موڈ میں آ کر مجھے چوما کرتی
تیرے ہونٹوں کی میں حدت سے دہک سا جاتا
رات کو جب بھی نیندوں کے سفر پر جاتی
مرمریں ہاتھ کا اِک تکیہ بنایا کرتی
میں تیرے کان سے لگ کر کئی باتیں کرتا
تیری زُلفوں کو تیرے گال کو چوما کرتا
جب بھی تو بندِ قبا کھولنے لگتی جاناں
اپنی آنکھوں کو تیرے حسن سے خیرہ کرتا
مجھ کو بے تاب سا رکھتا تیری چاہت کا نشہ
میں تیری روح کے گلشن میں مہکتا رہتا
میں تیرے جسم کے آنگن میں کھنکتا رہتا
کچھ نہیں تو یہی بے نام سا بندھن ہوتا
کاش میں تیرے حسیں ہاتھ کا کنگن ہوتا
Labels:
famous poems by,
Majeed Amjad,
Pakistani poets,
Plagiarism,
Urdu poetry,
Wasi Shah
Wednesday, February 20, 2013
Fakhira Batool | An assessment by Aitbar Sajid
Fakhira Batool | An assessment by Aitbar Sajid
This article was published in weekly Nidai-Millat dated 14-20 Feb, 2013
![](http://nidaimillat.nawaiwaqt.com.pk/ePaper/E_Paper/14-02-2013/Lahore/7183.jpg)
Labels:
Aitbar Sajid,
Fakhira Batool,
Nidai Millat,
Pakistani poets
Urdu Poetry | Syed Zamir Hussain Jafri
لہو کا نرخ
![](http://dawncompk.files.wordpress.com/2012/04/karachi-violence-app-660.jpg?w=670)
پھر اک الجھن شعلہ بن کر لپکی شہر جلانے کو
پھر اک صر صر غم لے آئی بستی میں ویرانے کو
کھول دیے خود اپنے جبڑے اپنا گوشت چبانے کو
کیا ہم کو یہ ہاتھ ملے تھے اپنی لاش اٹھانے کو
اپنے چاند "غروبے " ہم نے اپنے پھول اجاڑیں ہم
اپنے ہاتھ اپنے جسم کو ، پرزے پرزے پھاڑیں ہم
اپنے لہو کی پیاس اٹھی ہے ، اپنا نرخ چکانے کو
کیا ہم کو یہ ہاتھ ملے تھے اپنی لاش اٹھانے کو
Monday, February 18, 2013
Selection from Persian Literature
Selection from Persian Literature
This article was orginally published in Sunday Magazine of Nawai Waqt, Lahore, dated Feb 18, 2013![](http://sunmag.nawaiwaqt.com.pk/E_Paper/17-02-2013/Lahore/2923.jpg)
Hafeez Taib | An introduction by Anwar Sadeed
Hafeez Taib | Autobiography by Anwar Sadeed
This article was originally published in Weekly Nidai Millat, Pakistan dated Feb 18, 2013![](http://nidaimillat.nawaiwaqt.com.pk/ePaper/E_Paper/14-02-2013/Lahore/7182.jpg)
Labels:
Anwar Sadeed,
Hafeez Taib,
Naat,
Nidai Millat,
Pakistani poets
چل انشاء اپنے گاؤں میں
چل انشاء اپنے گاؤں میں
چل انشاء اپنے گاؤں میں
یہاں الجھے الجھے روپ بہت
پر اصلی کم ، بہروپ بہت
اس پیڑ کے نیچے کیا رکنا
جہاں سایہ کم ہو ، دھوپ بہت
چل انشاء اپنے گاؤں میں
بیٹھیں گے سکھ کی چھاؤں میں
کیوں تیری آنکھ سوالی ہے ؟
یہاں ہر اک بات نرالی ہے
اس دیس بسیرا مت کرنا
یہاں مفلس ہونا گالی ہے
چل انشاء اپنے گاؤں میں
یہاں الجھے الجھے روپ بہت
پر اصلی کم ، بہروپ بہت
اس پیڑ کے نیچے کیا رکنا
جہاں سایہ کم ہو ، دھوپ بہت
چل انشاء اپنے گاؤں میں
بیٹھیں گے سکھ کی چھاؤں میں
کیوں تیری آنکھ سوالی ہے ؟
یہاں ہر اک بات نرالی ہے
اس دیس بسیرا مت کرنا
یہاں مفلس ہونا گالی ہے
چل انشاء اپنے گاؤں میں
(ابن انشاء )
Labels:
famous poems by,
Ibn Insha,
Urdu poetry,
Village life
Friday, February 15, 2013
Sufi Ghulam Mustafa Tabassum
Sufi Ghulam Mustafa Tabassum
This article was published in Daily Jang dated 15th of February, 2013
![](http://e.jang.com.pk/02-15-2013/lahore/images/14_01.jpg)
Monday, February 4, 2013
برے موذی کو مارا نفسٍ امارہ کو گر مارا
![برے موذی کو مارا نفسٍ امارہ کو گر مارا ......... نہنگ و اژدھا و شیرٍ نر مارا تو کیا مارا؟ by .A.S.H.](http://farm9.staticflickr.com/8235/8440718665_bb1527999f.jpg)
برے موذی کو مارا نفسٍ امارہ کو گر مارا ......... نہنگ و اژدھا و شیرٍ نر مارا تو کیا مارا؟, a photo by .A.S.H. on Flickr.
برے موذی کو مارا نفسٍ امارہ کو گر مارا ......... نہنگ و اژدھا و شیرٍ نر مارا تو کیا مارا؟
Subscribe to:
Posts (Atom)