Saturday, January 12, 2013

جناح بمقابلہ فرنگی راج

جناح بمقابلہ فرنگی راج 

Following scenario was depicted by Sen. MushahidUllah Khan in a TV interview.

جناح   


ہمیں قبول نہیں زندگی اسیری کی 
ہم آج طوق سلاسل توڑ ڈالیں گے 

ہمارے دیس پر اغیار حکمراں کیوں ہو 
ہم اپنے ہاتھ میں لوح قلم سنبھالیں گے 

فضا مہیب سہی مرحلے کٹھن ہی سہی 
سفینہ حلقہ طوفان سے ہم نکالیں گے 

نقوش راہ اگر تیرگی میں ڈوب گۓ 
ہم اپنے خوں سے ہزاروں دیۓ جلا لیں گے 

فرنگیوں کا جواب 


جو لوگ لے کے اٹھے ہیں علم بغاوت کا 
انھیں خود اپنی ہلاکت پر نوحہ خواں کر دو 

بجھاؤ گرم سلاخوں کو ان کی آنکھوں میں 
زبانیں کھینچ لو گدّی سے بےزباں کر دو 

ہدف بناؤ دلوں کو سلگتے تیروں کا 
صنعا سے جسموں کو چھیدو شکستہ جاں کر دو 

محل سرا کی حدوں تک کوئی نہ پہنچ سکے 
ہر ایک گام پر ایستادہ افسسودیاں کر دو 


جناح 

یہ غم نہیں کہ سر دار آ ے جاتے ہیں 
ہمیں خوشی ہے وطن کو جگاے جاتے ہیں 

ہمارے بعد سے ہی رات تو کٹ جاۓ گی 
دلوں میں شمع جانوں کو جلاۓ جاتے ہیں 

جوان رہیں گی ہمارے لہو کی تحریریں 
سدا بہار شگوفے کھلاۓ جاتے ہیں 

ہمارے نقش قدم دیں گے منزلوں کا سراغ 
ہمیں شکست نہ ہو گی بتاے جاتے ہیں 



Thursday, January 10, 2013

خدا زمیں سے گیا نہیں ہے

خدا زمیں سے گیا نہیں ہے 


خدا زمیں سے گیا نہیں ہے 

ہے سرخ موسم گھٹا نہیں ہے 
گھٹن بہت ہے ہوا نہیں ہے 
گھری ہیں راتیں دیا نہیں ہے 
یہ آسمان بھی نیا نہیں ہے 
نہ خوف کھاؤ  نہ سر جھکاؤ 
اٹھو کہ ظلمت بلا نہیں ہے 

خدا زمیں سے گیا نہیں ہے 

جہاں کے ہو وہ  جہان بیچا 
زمین کو بھی آسمان بیچا 
بھنور میں ہو بادبان بیچا 
یقیں میں تھا جو گمان بیچا 
نقد ھتیلی  پہ  جان  رکھ کے 
وہیں پھر اپنا مکان بیچا 
ملے جو ایسا صلہ نہیں ہے 

خدا زمیں سے گیا نہیں ہے 

زمین کے بالوں میں  خاک دیکھو 
اجڑ گیاسب یہ راکھ  دیکھو 
بکھر گیا ہے جو خواب دیکھو 
ہے ہر طرف اب سراب دیکھو 
لہو ہے آنکھوں میں اب رگوں کا 
تماشا گر کا ساراپ دیکھو 
کوئی بھی اب با وفا نہیں ہے 

خدا زمیں سے گیا نہیں ہے 

یا خدا 

لگا ہے موت کا تماشا 
اجنبی ہے جو تھا شناشا 
کسی کا اپنا رہا نہیں ہے 
خدا زمین سے گیا نہیں ہے 

In an all wrapping crimson sky
Not a speck of silver lining
The heart weighs heavy
for no breeze blows


In an all wrapping crimson sky
Not a speck of silver lining
The heart weighs heavy
for no breeze blows

In this dark night
No dawn in sight
The spectacle isn't new
Fear not,
No despair,
Rise and fight the demon

God has not abandoned us

They sold the home where they belong
They sold cheap our heaven on earth
They sold the sail while lost in the tide
They sold deception for faith
They sold lives, for what end?
For them no reward here
NO salvation there

God has not abandoned us

Behold the devastated face of their land 
To ashes reduced the cradle they rocked
Behold, their dream shattered 
Now all but gone, reduced to mirage
Behold, the blood in their eyes
That once ran in their veins 
Behold, now the spectacle
that once was their home

See the wild dance of death around
When our own have turned strangers
In this dark autumn when suffocation gains
a ball of fire is about to reign
Loves one of many depart

Believe,
God has not abandoned us

Believe,
God has not abandoned us

Anonymous