This blog represents the randomness in itself. It has poetry, short stories, memorable quotes from films, books and TV series and above all the reverberation of thoughts we encounter on and off.
Friday, May 31, 2013
Thursday, May 30, 2013
فیض احمد فیض
فیض احمد فیض
ساتھ جیسے بہتا چلا جاتا ہے
شام کے یہ پیچ و خم ، ستاروں سے
زینہ زینہ اتر رہی ہے رات
یوں صبا پاس سے گزرتی ہے
جیسے کہہ دی کسی نے پیار کی بات
اور پھر یہ سحر کار لائنیں کہ
جلوہ گاہ و وصال کی شمعیں
وہ بجھا بھی چکے اگر تو کیا
چاند کو گل کریں تو ہم جانیں
(فیض احمد فیض )
20 sec reading | Name never tell you who someone is
Name never tell you who someone is
What's in the name, the label we attach to the people, tells us everything we need to know. If we say she is just a child, does this mean she is truly innocent. Does calling her a drug dealer prove she is purely evil. Will a man known as preacher always practice what he preaches. Can a man braded a villain will access the qualities of a hero. The truth is a name can never really tell you who someone is. Any more that it can tell you what they are capable of.
(Desperate Housewives)
Mother day
Mother Day
It happens the second of Sunday every MAY. We celebrate the women who give us life and so much more. The one who protect us at all costs. Who has the courage to fight those who would do us harm. Who put our happiness ahead of their own. But mostly we celebrate a mother's love which is constant, eternal and there from the very beginning.
(Desperate Housewives)Wednesday, May 29, 2013
5 Sec Reading | Definition of Democracy
Democracy
Urdu Poetry | ہم دھرتی کے پہلے کیڑے
ہم دھرتی کے پہلے کیڑے
ہم دھرتی کے پہلے کیڑے ہم دھرتی کا پہلا ماس
دل کے لہو سے سانس ملا کے سُچا نور بناتے ہیں
اپنا آپ ہی کھاتے ہیں اور ریشم بُنتے جاتے ہیں
خواب نگر کی خاموشی اور تنہائی میں پلتے ہیں
صاف مصفّا اُجلا ریشم تاریکی میں بُنتے ہیں
کس نے سمجھا کیسے بُنے ہیں چاندی کی کرنوں کے تار
کُنجِ جگر سے کھینچ کے لاتے ہیں ہم نُور کے ذرّوں کو
شرماتے ہیں دیکھ کے جن کو نیل گگن کے تارے بھی
ہم کو خبر ہے ان کاموں جاں کا زیاں ہو جاتا ہے
لیکن فطرت کی مجبوری ہم ریشم کے کیڑوں کی
سُچا ریشم بُنتے ہیں اور تار لپیٹتے جاتے ہیں
آخر گُھٹ کے مر جاتے ہیں ریشم کی دیواروں میں
کوئی ریشم بُن کے دیکھے اتنے سارے آزاروں میں
Couplets of Saghir Siddiqui
Couplets of Saghir Siddiqui
بے رنگ شفق سی ڈھلتی ہے ، بے نور سویرے ہوتے ہیں
شاعر کا تصور بھوکا ہے ، سلطان یہاں بھی اندھے ہیں
(ساغر صدیقی )
Labels:
poverty,
Revolution,
Saghir Siddiqui,
urdu literature,
Urdu poetry
Monday, May 27, 2013
Urdu verse on help
Urdu verse on "Help"
کبھی کچھ کام بھی آؤ وگرنہ نام کا کیا ہے
ہمارا بھی نہیں رہنا تمہارا بھی نہیں رہنا
Saturday, May 25, 2013
Absolute Truth
اقبال
گرچہ بت ہیں جماعت کی آستینوں میں
مجھے ہے حکم اذاں لا الہٰ الا للہ
(اقبال )
Although the society has idols hidden in its sleeves
I am under the command to call all to absolute truth
(Iqbal)
Friday, May 24, 2013
تم نے ہر عہد میں ہر نسل سے غداری کی
تم نے ہر عہد میں ہر نسل سے غداری کی
تم نے ہر عہد میں ہر نسل سے غداری کی
تم نے بازاروں میں عقلوں کی خریداری کی
خوف کو رکھ لیا خدمات پہ طمعداری کی
اور آج تم مجھ سے میری جنس گراں مانگتے ہو ؟
حلف ذہن و وفاداری جاں مانگتے ہو
طائفے والوں سے ڈھولک کی صدا سے مانگو
مجھ سے بولو گے تو خنجر سے عدو بولے گا
گردنیں کاٹ بھی دو گے تو لہو بولے گا
Subscribe to:
Posts (Atom)