Wednesday, February 20, 2013

Urdu Poetry | Syed Zamir Hussain Jafri

لہو کا نرخ 


پھر اک الجھن شعلہ بن کر لپکی شہر جلانے کو 
پھر اک صر صر غم لے آئی بستی میں ویرانے کو 
کھول دیے خود اپنے جبڑے اپنا گوشت چبانے کو 

کیا ہم کو یہ ہاتھ ملے تھے اپنی لاش اٹھانے کو 

اپنے چاند "غروبے " ہم نے اپنے پھول اجاڑیں ہم 
اپنے ہاتھ اپنے جسم کو ، پرزے پرزے پھاڑیں ہم 
اپنے لہو کی پیاس اٹھی ہے ، اپنا نرخ چکانے کو 

کیا ہم کو یہ ہاتھ ملے تھے اپنی لاش اٹھانے کو 

(سید ضمیر جعفری )


No comments:

Post a Comment