Wednesday, June 5, 2013

15 Sec reading | یادیں

یادیں 


لمحہ لمحہ گزر جانے والا وقت یاد میں ڈھل رہا ہے اور یادیں خوشنما ہوں تو اس 


کے رنگ آنکھوں میں بسے رہ جاتے ہیں -یوں گل رنگی خوش رنگی بن جاتی ہے -



اچھی یادیں یوں بھی سرمایہ ہوتی ہیں -کتاب میں رکھے گلاب کی طرح ، جس کی 



خوشبو ورق ورق میں بس جاتی ہے - ان خطوط کی طرح جس کے لفظ مٹ گۓ ہوں 



، تحریر اپنی دھندلاہٹ کے ساتھ پھر بھی سطر پر موجود ہو - کسی نرم مسکراہٹ 



کی طرح جو ان کہی بات پر لبوں سے ابھری ہو اور معدوم ہو گئی ہو -


No comments:

Post a Comment