یادیں
لمحہ لمحہ گزر جانے والا وقت یاد میں ڈھل رہا ہے اور یادیں خوشنما ہوں تو اس
کے رنگ آنکھوں میں بسے رہ جاتے ہیں -یوں گل رنگی خوش رنگی بن جاتی ہے -
اچھی یادیں یوں بھی سرمایہ ہوتی ہیں -کتاب میں رکھے گلاب کی طرح ، جس کی
خوشبو ورق ورق میں بس جاتی ہے - ان خطوط کی طرح جس کے لفظ مٹ گۓ ہوں
، تحریر اپنی دھندلاہٹ کے ساتھ پھر بھی سطر پر موجود ہو - کسی نرم مسکراہٹ
کی طرح جو ان کہی بات پر لبوں سے ابھری ہو اور معدوم ہو گئی ہو -
No comments:
Post a Comment