٢ - عشق و انقلاب - ظہیر کاشمیری
آگ کے شعلے ، دھماکے ، موت ، ہر چہ باد ا باد
دیکھ فسطائی درندوں کا جنون برتری
آج ایوان کہن دھنکا پڑا ہے خاک پر
اور ایوان کہن کا ہے یہ سنگ آخری
کوند جاؤ ..... سنگ آخر کا نشاں مٹ جاۓ گا
یہ جہان کہنہ اب زیر و زبر ہونے کو ہے
وہ افق پر کچھ نئی سرگوشیاں ہونے لگیں
ظلم کے ساۓ پگھلتے ہیں سحر ہونے کو ہے
(ظہیر کاشمیری )
No comments:
Post a Comment