Sunday, September 16, 2012

بے بسی کا کوئی درماں نہیں کرنے دیتے 


بے بسی کا کوئی درماں نہیں کرنے دیتے 
اب تو ویرانہ بھی ویراں نہیں کرنے دیتے 

دل کو صد لخت کیا سینے کو صد پارہ کیا 
اور ہمیں چاک گریباں نہیں کرنے دیتے 

ان کو اسلام کے لٹ جانے کا ڈر اتنا ہے 
اب وہ کافر کو مسلماں نہیں کرنے دیتے 

دل میں وہ آگ فروزاں ہے ،عدو جس کا بیاں 
کوئی مضموں کسی عنواں نہیں کرنے دیتے 

جان باقی ہے تو کرنے کو بہت باقی ہے 
اب وہ کچھ کہ میری جاں نہیں کرنے دیتے 


No comments:

Post a Comment